یہ کہانی سچی اور اصلی ہے۔ تمام کرداراحتیاط سے دانستہ فرضی کردئیے گئے ہیں‘ کسی قسم کی مماثلت محض اتفاقیہ ہوگی۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!اللہ تعالیٰ آپ کو‘ آپ کی نسلوں کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اور آپ کا سایہ ہم سب پر تادیر سلامت رکھے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اور آپ کی نسلوں کو سدا شادو آباد رکھے اور آپ کی نسلوں کو اللہ تعالیٰ اپنا پیغام پورے عالم میں پھیلانے پر لگادے۔ یقین کیجئے! ایسی کوئی گھڑی نہیں جس گھڑی ہمارے دل سے آپ کیلئے اور آپ کی نسلوں کی ترقی کیلئے دعا نہ نکلتی ہو۔ اے اللہ! عبقری اور عبقری کے سارے نظام کو سدا تاقیامت شادو آبادرکھے۔ عبقری اور عبقری کے سارے نظام کو اپنی امان میں لے لے‘ اس کی حفاظت فرما۔ اللہ تعالیٰ آپ کو ہمت اور صحت والی زندگی کے ساتھ لمبی عمر عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔ محترم حکیم صاحب! اب میں آپ کو اپنا تعارف کرواتی ہوں‘ میری عمر اس وقت 19 برس ہے‘ اس عرصہ میں میں نے اپنی زندگی میں بہت سے نشیب و فراز دیکھے‘ میں ایک طالب علم ہوں اور اب اپنے چھوٹے سے شہر کی مقامی یونیورسٹی میں داخلہ لیا ہے۔ جب میں ساتویں جماعت میں تھی تو والد کا سایہ سر سے اٹھ گیا‘ بن باپ کے سکول جانا شروع ہوئی‘ جب دسویں جماعت میں گئی تو میں بھٹک گئی‘ ایک لڑکا جو کہ ہمارے سکول میں ہی پڑھتا تھا‘ اس سے میری دوستی ہوئی اور وہ دوستی عشق تک جا پہنچی۔ میں یہ بتانا ضرور چاہوں گی کہ مجھے معلوم تھا کہ میں انتہائی غلط راہ پر چل رہی ہوں مگر نامعلوم کیوں میں چلی جارہی تھی۔ پھر میرے اللہ کو میرے والدین کی کوئی نیکی پسند آگئی اور اللہ رب العزت نے میری عزت محفوظ رکھی اور مجھے بچالیا اور اس کے بعد ایسے کام سے مجھے ایسی نفرت ہوئی کہ بس یہ میرا اللہ ہی جانتا ہے۔ میری چار سال پہلے آپ سے ملاقات ہوئی تھی‘ اس وقت سے ہم عبقری رسالہ پڑھ رہے ہیں‘ عبقری رسالہ اور آپ کے درس نے ہمیں اتنا کچھ دیا کہ ان شاء اللہ عبقری اور تسبیح خانہ ہم مرتے دم تک نہیں چھوڑنے والے۔ عبقری رسالہ پڑھنے اور تسبیح خانہ سے جڑنے سے پہلے میرے دینی معاملات بالکل بھی اچھے نہ تھے‘ نماز کا نہ پڑھنا‘ قرآن کا نہ پڑھنا‘ موسیقی سننا اور بڑے شوق سے جھوم جھوم کر سننا‘ انٹرنیٹ کی تو میں دیوانی تھی اور اس کا انتہائی غلط استعمال بھی کرتی تھی‘ نظروں کی حفاظت ہرگز نہ کرتی تھی‘ قرآن تو سالوں نہ پڑھتی تھی‘ اس کے علاوہ بھی بہت غلیظ کاموں میں مشغول تھی مگر اللہ کے کرم سے ان سب گندے کاموں سے ایسی نفرت ہوئی ہے کہ میں دعا کرتی ہوں کہ اللہ تعالیٰ دشمن کو بھی ان کاموں سے بچا کر رکھے۔ بس اب میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتی ہوں کہ مجھے بھٹکنے سے بچا‘ اللہ بہت بڑا ہے اور مہربان ہے اب میں اپنا ہر راز بس اللہ تعالیٰ کوبتاتی ہوں اور میں اپنے اللہ تعالیٰ سے بڑھ کر مہربان اور رازدان نہیں پایا۔ میرے اللہ نے مجھ پر اتنی عنایات کی ہیں کہ چاہ کر بھی میں اپنے رب کا شکر ادا نہیں کرسکتی۔ میں اب عبقری قارئین کو اپنی زندگی کا انتہائی عجیب و غریب واقعہ بتانا چاہتی ہوں:۔ میری عادت تھی کہ میں اکثر اپنے ناخن نہیں کاٹتی تھی اور فیشن کے طور پر لمبے ناخن رکھے ہوئے تھے اور میرے ناخن تھے بھی بہت زیادہ خوبصورت۔ ایک دن ہمارے گھر بہت زیادہ لڑائی ہوئی جو کہ میری والدہ اور میرے بھائی کے درمیان تھی۔ میرے بھائی نے میری والدہ کو بہت ہی گندی اورفحش گالیاں دیں اور رزق کی بھی بہت زیادہ بے حرمتی کی‘ یہ اسی رمضان المبارک کی بات ہے‘ سب محلے والے ہمارے گھر ہونے والی لڑائی سنتے‘ میری والدہ بے بس تھیں‘ ہروقت آنسو بہاتی تھیں‘ مجھ سے ان کی یہ حالت دیکھی نہیں جاتی تھی‘ بس پھر میں اور میری والدہ ہر رات کو انٹرنیٹ پر تسبیح خانہ میں ہونے والے صبح و شام (یعنی سحری و تراویح کے بعد درس) کے درس عبقری کی ویب سائٹ سے لائیو سنتے تھے۔ ایک رات آپ کا درس سنتے سنتے میری آنکھ لگ گئی‘ خواب میں میں آپ کو دیکھتی ہوں‘ آپ نے مجھے پہلی نصیحت ہی یہ کی کہ ’’اتنے لمبے ناخن نہیں رکھتے‘‘ اور پھر میری آنکھ کھل گئی‘ پہلے تو میں نے سمجھا کہ بس یونہی خواب آیا اور میرا وہم ہے‘ مگر جب گھر میں لڑائی زیادہ بڑھ گئی اور بھائی ہم دونوں ماں بیٹی
کو گھر سے نکالنے کی باتیں کرنے لگا حالانکہ بھائی شادی شدہ اور اپنے گھر میں انتہائی خوش اور علیحدہ پورشن میں رہتا ہے اور اس کی بیوی کو ہم سے یا ہمیں اس کی بیوی سے کوئی شکایت بھی نہ ہے۔ پھر مجھے وہی خواب یاد آیا اور آپ کی نصیحت بھی‘ بس میں نے اسی وقت اپنے ناخن کاٹے‘ جس دن میں اپنے خوبصورت ناخن کاٹ رہی تھی وہ عید کا دن تھا‘ بس پھر کیا تھا‘ اچانک حالات بدلے‘ بھائی کو سب نے پیار سے سمجھایا اور بھائی اور والدہ کی صلح ہوگئی اور اس صلح کروانے میں سب سے بڑا ہاتھ میری بھابھی کا ہی تھا۔ بھائی نے روتے ہوئے امی سے معافی مانگی‘ ہمارا گھر برباد ہونے سے بچ گیا۔ یہ لڑائی تقریباً ایک ہفتہ ہمارے گھر چلی اور گھر میں سوگ کا سماں تھا۔ میں نے اس وقت اللہ تعالیٰ سے تنہائی میں رو رو کر مانگنا سیکھا اور رو رو کر رب کے سامنے رمضان کی راتوں میں اپنے سخی اللہ تعالیٰ کے آگے ماں کی پریشانی دور کرنے کیلئے دعا کی۔ وہ دن اور آج کا دن میں روزانہ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتی ہوں کہ اس کریم نے آپ کو میرے خواب میں بھیجا اور لڑائی جھگڑے کی اصل وجہ جو کہ میرے بڑھے ہوئے ناخن تھے کو کاٹنے کا حکم ملا اور جیسے ہی میں نے وہ ناخن کاٹے ہمارے گھر سے اس دن لے کر آج تک کسی قسم کا جھگڑا نہیں ہوا اور سب امن و سکون اور پیار محبت سے رہ رہے ہیں۔ میں بس اتنا کہوں گی کہ آپ بھی ایک نمبر ہیں اور آپ کا پیغام بھی ایک نمبر ہے‘ اللہ تعالیٰ آپ کو ہمیشہ ایسے ہی ذریعہ بناتا رہے۔ میری آپ سے درخواست ہے کہ ناخن بڑھانے سے گھریلو جھگڑے ہوتے ہیں یہ الفاظ عبقری رسالہ میں ضرور چھاپیں‘ تاکہ انسانیت اس کو پڑھ کر فائدہ اٹھائے۔ آپ نے نجانے کتنے لوگوں کو جینے کا طریقہ سکھایا اور نجانے کتنے بھٹکے ہوؤں کی زندگیاں بدل ڈالیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کی نسلوں کو پھلتا پھولتا رکھے اورآپ کے رزق‘ مال‘ عزت‘ دولت‘ نسلوں میں خیروبرکت عطا فرمائے۔ میں تو کبھی سوچ بھی نہ سکتی تھی کہ میری جوانی ایسی ہوجائے گی کہ ہروقت ذکر‘ نماز‘ تسبیح میں مشغول رہوں گی۔ بس اب دعا کریں میں مزید باقی زندگی میں ایسے ہی بھٹکنے سے بچی رہوں۔ عبقری زندہ باد
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں